لیپروسکوپی ڈمبگرنتی سیسٹیکٹومی ایک سرجری ہے جس میں بیضہ کیست کو ختم کرنے کے لیے نیچے جلد سرجری ہوتی ہے۔ یہ سرجری غیر تشہیری ہوتی ہے جس میں چھوٹے سورے استعمال کرتے ہیں تاکہ مریض کے ٹیسٹ بھی ختم ہو جائیں۔
سرجری کے بعد بہترین دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مریض کو جلدی سے صحتیابی حاصل ہو۔ یہ مدت مختلف حالات پر بیمار ہوتی ہے جیسے کہ سرجری کے دوران علاج کے آلات استعمال کیے جاتے ہیں، کیست کی مقدار اور مریضوں کی صحت کی حالت۔
سرجری کے بعد چند اہم نکات جو ضروری ہیں۔
استراحت:
سرجری کے بعد ابتدائی مدت میں مریض کو بہترین استراحت کی ضرورت ہوتی ہے۔ مریض کو کمرہ میں رکھ کر آرام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ بات جیسے کہ بستری ٹیب، بلینکٹس، اور دیگر مراکبتی بھی شامل ہیں۔
دوائی:
سرجری کے بعد مریض کو مختلف قسم کی دوائیاں دی جاتی ہیں۔ ان دوائیوں میں درد کم کرنے والی دوائیاں، آنٹی بائیوٹکس اور دیگر دوائیاں شامل ہوتی ہیں۔! مریض کو یہ دوائیاں اپنے ڈاکٹر کی موت کے مطابق استعمال کرنا چاہیں۔
ریکوری:
سرجری کے بعد مریض کی ریکاوری کی دیکھ بھال بہت ضروری ہے۔ مریض کو بہترین خوراک کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس سے صحت یابی حاصل ہو یہ خوراک پارٹی، پارٹی اور معدنیات کی خوبصورتی میں شامل ہوتی ہے۔ مریض کو شھادت سردی یا گرمی سے بچنا چاہئیے۔
عمل کے بعد چند دن بعد، مریض کو سخت درد، غثیان، اور استفراغ کی شکایت ہو سکتی ہے۔ ان مسائل کو آرام دینے کے لیے، مریض کو دینا، پیٹ کو ٹھنڈا رکھنا، اور ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیاں استعمال کرنا چاہیں۔
عمل کے بعد مریض کو ابتدائی مراقبت کے دوران اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا اگر مریض کو اس مدت میں کوئی بڑی مسئلہ ہوتی ہے تو اسے فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا۔
اگر ان تمام نکات کا خیال رکھا جائے تو سرجری کے بعد مریض کی صحت حاصل کی جا سکتی ہے۔لیکن اگر کوئی مریض نہیں ہوتا تو ان کے حالات کے نتائج بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
علاج:
اینٹی بائیوٹکس کے علاوہ، ڈاکٹر آپ کو دوائیوں کی بھی تجویز کرتے ہیں جیسے کہ دوسرے درد کی دوائیاں، سوجن کم کرنے والی دوائیاں اور آرام دینے والی دوائیاں۔ انہیں استعمال کرنے سے مریض کی ریکاوری الٹی
مناسب دائرہ کار:
سرجری کے بعد، ایک صحیح دائرہ کار ضروری ہے۔ مریض کو شدید درد کی شکایت ہونے کی صورت میں، ڈاکٹر کو درد کم کرنے والی دوائیاں پیش کرتی ہیں۔
علاج کی پیشکشیں:
سرجری کے بعد، ڈاکٹر عمودی طور پر مریض کو پیشکش کرتے ہیں کہ وہ کچھ ایسے ہی فعالیات سے پرہیز کریں جو پیٹ کی ورزش کو آگے بڑھائیں۔ مثلاً، وہ ورزش، خفیف، اور دواخانے کھانا اچھی طرح سے پانی پینا شروع کر دیں۔
سرجری کے بعد، مریض کو اپنے ڈاکٹر کے دوائیوں کے بعد پالنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرتے ہیں۔آپ کو وہ بات ہے اور کیا نہیں کرنا چاہئیے۔
علاج کے دوران، مریض کو ہر ہفتے اپنے ڈاکٹر سے ملاقات کرنا چاہیں تاکہ وہ ان کی حالت کا جائزہ لے اور ضروری ترمیم کریں۔
بہتر حالت میں مشورہ، مریض کو مستقبل کے لیے بھی دی جاتی ہے جیسے جسمانی ورزش، صحت مند کھانا، نامیدی سے اجتناب کرنا، اور ایسے کاموں کا اجتناب کرنا جو ان کی صحت کی حالت سے خطرہ پیدا کرتا ہے۔ ۔
آخری خیال:
لیپروسکوپی ایک جراحی، کیونکہ مریض کو اس کے بعد پوری طرح سے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ اگر کوئی نشان نشان نشان ہیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
یہ دیکھنے کے لیے زیادہ آرام، خوراک اور سائنسی نصیحت پر اٹکنے کی ضرورت ہے۔ جذباتی، روحانی، اور روحانی طور پر، مریض کو ہر وقت مثبت بات کی کوشش کرنی چاہیے۔
مریض کو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ خوش اور مثبت سوچ ان کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ انہ کہ بہت سے لوگ جراحی کے بعد بیمار ہو جاتے ہیں، اس کے لیے آرام اور خوشی کے لیے اپنے دوستوں اور خاندان کی سلامتی مطلوب ہوتی ہے۔
جب تک کہ مریض کو آپ کے نشانات نظر نہیں آتے، ان کو گھر سے دور رکھنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ اگر مریض کو مسافرت ہوتی ہے تو یقینی بنائیں کہ وہ اپنے ڈاکٹر سے مشق کریں اور وہ کامل حالت میں سفر کریں۔
جراحی کے دوران اور بعد ازاں، مریض کو اپنے خاندان کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔ ان کے ساتھ بات کرنا، ان کے لیے دعا کرنا، اور ان کے ساتھ وقت گزارنا، ان کے لیے بہت ضروری ہے۔
مریض کو حسرت، اخلاص، اور ڈاکٹر سے جانا چاہئیے جس سے وہ محسوس کرتے ہیں اور ان کی حالت میں آتے ہیں۔
لیپروسکوپی کے بعد پوری طرح سے اپنے صحت مند مریض رکھنے والے کو، زندگی کے مثبت پہلو کی طرف دھیان دینا چاہیں۔ اگر وہ ان کے حق کو مد نظر رکھتے ہیں تو ان کی صحت واپس آ سکتی ہے۔جراحی کے بعد، مریض کو دوائیوں کی پرسکرپشن دینے کے لیے ڈاکٹر کے مطابق ڈاکٹر کی رہنمائی کے لیے عمل کرنا چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ مریض جس طرح کی دوائیاں استعمال کرتے ہیں، اس کے بارے میں مکمل طور پر مطلع ہے۔
ابھی تک مریض کی سزا ختم کرنے کے لیے مریض کی تنقید کرنا چاہیے۔ اگر کسی مریض کی حالت میں کوئی بیماری کے نشانات نشانی ہوتے ہیں تو اس کے لیے دواں بھی لی جاتی ہے۔
جراح کے بعد مریض کو صحیح معنی دینا چاہئیے۔ صحت بخش غذائیں، جن میں، فاسفورس، اور کیشیم شامل ہیں، اس کے لیے اہم ہیں۔
مریض کو اپنے خاندان کے ساتھ کیا ہوا اس پر بھی غور کرنا چاہیے۔ اگر آپ کسی مریض کو چاہیں کہ ممکنہ طور پر پیس یا آئی سیز کے لیے مناسب جگہ یا مکان تلاش کریں۔
یہ یقینی بنائیں کہ آپ مریض کو تلاش کر رہے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کریں، رابطہ کریں، اور اپنے ڈاکٹر کے مطابق عمل کریں۔
اگر مریض کو
اچھی طرح سے دیکھ بھال کریگا اور دوائیوں کی منظم طور پر خوراک کرے گا، تو وہ جلد صحتیاب ہو جائے گا۔
آخر میں، جراحی کے بعد، مریض کو اپنی مستقبل کے بارے میں بھی سوچنا چاہئیے۔ یہ ضروری ہے کہ وہ یہ جان لیں کہ کتنی دیر کے بعد وہ اپنی روزمرہ کی زندگی کی معمولی سرگرمیوں کو شروع کرسکتا ہے۔
لیپروسکوپی اوراریویر کیسیکٹمی کے بعد، مریضوں کو عام طور پر جلدی صحتیابی کی عملی ترکیب کی ضرورت پڑتی ہے۔ لیکن اگر مریضوں کو زیادہ درد یا کسی دوسرے مسئلے کا سامنا کرنا پڑے، تو انہیں ڈاکٹر کے پاس دوبارہ جانا چاہئیے۔
اگر مریض کے جسم میں خون کے لکیریں، بہت زیادہ درد یا انفیکشن کی علامات نظر آتی ہیں، تو یہ بہتر ہوگا کہ انہیں ڈاکٹر کے پاس دوبارہ جانا چاہئیے۔
جراحی کے بعد، مریضوں کو اپنے خاندان اور اپنے معاشرتی دائرے کے ساتھ بھی کام کرنا ہوتا ہے۔ انہیں محبت، سہولت، اور خوشحالی دینا چاہئیے تاکہ وہ جلد صحتیاب ہو سکیں۔
ایسی صورت میں، زمرہ زندگی کی ساد
پرانی پوسٹ | گھر | نئی پوسٹ |